اتوار، 18 ستمبر، 2016

مفتی جنید کی کتاب

[6:13pm, 18/09/2016] Junaid Mustafa: [9/16, 7:32 PM] Alqalam: کتاب :''العلامة مناظر أحسن الكيلاني، حياته ومآثره''كے جزئیے:                                                                                    1: کوئی بھی بات بغیر حوالے کے نہیں کہی گئی.                                                                    2:انہیں کتابوں یاکتابچوں, کو مآخذ بنایا گیا ہے۔ جن پر اہل علم نے اعتماد کیاہے,                                      3-: اعتماد کے تمام بنیادی اصول کو پیش نظر رکھ کرکتاب کومرتب کیا گیا ہے۔                                                         مثلاً: جس مکتبے سے کتاب چھپی ہے, اس کاعلمی دنیا میں کیاوزن واعتبار ہے ۔ ؟,ناشر کاعقیدہ ومسلک کیاہے؟,کتاب میں جو کچھ اضافہ کیا گیا ہے۔ کیاوہ صحیح ذرائع سے مصنف کے مزاج ومنہاج سے مطابقت رکھتا ہے یانہیں, ؟یاعلمی دنیا میں اسے کس نظر سے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس بات کا بطور خاص خیال رکھا گیا ہے۔ 3:حشوزوائد اور طول کلامی سے اجتناب کیا گیا ہے۔ بلاوجہ تکرار وتساؤلات کوراہ نہیں دی گئی ہے۔ مثبت اور رواں انداز میں کتاب کے ہرجزئیے کو مکمل کیا گیا ہے۔ یہ بات صحیح ہے کہ حضرت جیسی جامع معقول ومنقول شخصیت  پر ایک صفحہ بھی عربی میں نہیں لکھاگیا, ایسی صورت میں مصنف کے سامنے اردو کتابوں یااردو شخصیتوں کے علاوہ کوئی عربی ذریعہ نہیں تھا۔ اس کے باوجود موصوف نے کتاب کی تالیف میں خالص عربیت وادبیت کی خوشبو بکھیری ہے ۔ دارالعلوم کے شعبہ تکمیل ادب اور تخصص فی الادب, میں رہ کر بڑے بڑے فضلاءوماہرین ادب سے جوکچھ انہوں نے سیکھاہے, اس کی زندہ مثال یہ کتاب ہے ۔ اس کتاب کودیکھ کر آپ موصوف کے عالمانہ ومفکرانہ مزاج وطبیعت کاپتہ چلتاہے. اس نوعمری میں اتنی گیرائی وگھرائی ان کے تابناک مستقبل کاپتہ دیتی ہے۔ اگر یہ ہیرا  آنے والی ہرمنزل کو راستہ سمجھے تو ان شاءاللہ ایک دنیاان کی روشنی سے ضرور جگمگااٹھے گی اور وہ صف اول کے علماء اور اھل قلم میں سے شمار کیے جائیں گے۔    5
[9/16, 7:52 PM] Alqalam: 5:حواشی میں جوکچھ انہوں نے اعلام وامکنہ اور کتب پر وضاحتی نوٹس لکھے ہیں وہ اپنے آپ میں لاجواب ہے ۔ خاص طور سے اصل کتاب میں جو کچھ تاریخی پیچیدگیاں تھیں, ان پر ان کا محققانہ تبصرہ اور باریکی نظر خوب ہے ۔ مثلاً :حضرت گیلانی کی جائے پیدائش کے بارے ميں اختلاف ہے, ان کے بعض شاگرد کاکہناہے کہ آپ استھانواں میں پیدا ہو ئے جبکہ بعض دوسرے شاگرد اور خود حضرت گیلانی کے کلام سے واضح ہو تا ہے کہ آپ کی پیدائش گیلانی میں ہی ہوئی. مصنف نے دلائل وشواھد کی روشنی میں گیلانی کو ہی ترجیح دی ہے ۔ اس طرح کی اور بھی مثالیں ہیں۔ جن کی طرف موصوف کی اولیں نظر گئ ہے. اور اس طرح کی تحقیق کاسہرا سب سے پہلے آپ ہی کے سر جاتا ہے۔
[9/16, 7:57 PM] Alqalam: مصنف نے اپنی کتاب میں صرف وہی باتیں ذکرکی ہیں جن کی بروقت ضرورت ہو.                                                       ایک ایک جزئے پر سیرحاصل بحث کی ہے ۔
[6:13pm, 18/09/2016] Junaid Mustafa: حضرت گیلانی بھت ساری خوبیوں کے مالک تھے, مصنف نے ہر خوبی پر مفصل تجزیہ کیا ہے ۔ اور حضرت کاجو مقام تھا علمی دنیا میں اس کی شاندار انداز میں تحدید وتفصیل کی ہے ۔ حضرت مرحوم کے بڑے بڑے شاگرد گزرے ہیں۔ ان میں سے چند کادل نشین تعارف بھی کرایا ہے ۔ حضرت کااصل کارنامہ آپ کی کتابیں ہیں آنجناب کی تقریباً متداول 32کتابوں کاتعارف کرایا ہے ۔
[6:13pm, 18/09/2016] Junaid Mustafa: موصوف کی یہ کتاب درج ذیل باتوں میں نقش اول ہے ۔ 1-: جدید اسلوب میں جدید ذھن ومذاق کا خیال رکھا گیا ہے۔ 2-: کتاب کواستنباطی سانچے میں ڈھالا گیاہے,                          3:نقل حوالات کاخصوصی اھتمام کیاگیا ہے ۔                 4:      بڑی بڑی معتبر کتابوں کی روشنی میں حاشیہ نگاری کی گئی ہے۔ 5: کتاب میں آمدہ گنجلک وتفصیل طلب الفاظ وعبارت کی مدلل وضاحت کی گئی ہے۔                                  امید ہے کہ آئندہ گیلانیات سے -بطور خاص عربی زبان میں -دل چسپی رکھنے والوں کے لئے یہ کتاب ان شاءاللہ مشعل راہ ہوگی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں