بدھ، 8 مارچ، 2017

حمدباری


حمد باری تعالیٰ



ہم کوجوملے
پیغام تیرے
دل جھوم اٹھے
رگ رگ میں
کئی پھول کھلے
ہرسمت بڑھے
پیروں کےتلے
کئی خارچبھے
کبھی درداٹھے
کبھی غم سے ملے
جاناتھاکہاں
جاپہنچے کہاں
دیکھاجوجہاں
کئی راز ملے
کچھ افشا افشا
کچھ پنہاں پنہاں
کھویاتھامگر
ڈھونڈاہے جدھر
پائی نہ خبر
اب جائیں کدھر
ہرسانس میں تو
ہرآس میں تو
پاس بھی تو
دور بھی تو
بن گئی
ذات تری
جستجو ہی جستجو
کہتاہے
پیغام ترا
ذات تری
مجھ میں ہےکہیں
یہ روح ہےکیا؟
یہ ذات ہےکیا؟
فکر کی انتہا؟
نہیں نہیں
کون ہے وہ ؟؟
جس نے ہے دیا
بے انتہا بےانتہا
عنایتیں نوازشیں
رحمتیں برکتیں
مانگابھی نہیں
پھربھی ہےدیا
ضرورت سےپرے
حاجت سے پرے
سب کو ہے دیا
انکار میں بھی
اقرارمیں بھی
کبھی کبھی ساحل ساحل
کبھی منجدھار میں بھی
روٹھابھی اگر
پھربھی ہےدیا
اے خدااے خدا
ذات تری
ہےحدسےسوا
کون کرےبیاں
ذات تری
لامکاں ہے لامکاں


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں