وہ رات...!
شبنمی آنچل میں لپٹی
کراہوں سے معمور تھی
بوجھل بوجھل جسم اس کا
لٹی لٹی سی آنکھیں اسکی
وہ کس قدرمجبور تھی
اس کی آہ وکراہ
اس کی بے کسی و بے بسی
اس رات اس کی تقدیر تھی
سناٹے دہل رہے تھے
خاموشیاں حیران تھیں
ایک بند حویلی کے
دیکھ کے اس منظر کو
جہاں غربت کے آنگن میں کھلے
معصوم کنول کو
دولت کچل رہی تھی!!
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں