عید کا جوڑا
’’ارے نازیہ آج تم نے عید پر بھی پرانا جوڑا ہی پہن لیا؟ یہ تو اسد بھائی کی شادی پر پہنا تھا ۔‘‘نازیہ سحرش کی طرف عید کی سویاں لے کر آئی تو سحرش نے عید ملنے کے بعد اس سے پہلا سوال ہی یہ کیا ۔
’’ہاں تو ایک بار پہننے سے جوڑا کوئی پرانا تو نہیں ہو جاتا اس لئے آج بھی پہن لیا۔‘‘ نازیہ سحرش کے اس قسم کے سوالوں سے بہت نالاں تھی اس لئے آج جواب سوچ کر ہی آئی تھی۔
سحرش اور نازیہ ایک ہی محلے میں تین چار گلیاں چھوڑ کے رہتی تھیں۔سحرش کا تعلق نسبتاّّ خوشحال گھرانے سے تھا جبکہ نازیہ ایک سفید پوش گھرانے سے تعلق رکھتی تھی۔سحرش کو نہ صرف اس بات کا خود بخوبی احساس تھا بلکہ وہ گاہے بگاہے نازیہ کو بھی جتانا نہ بھولتی تھی۔خاص طور سے کسی خاص موقع پر اس کے کپڑوں کا تنقیدی جائزہ یوں لیتی کہ نازیہ کو اس کا احساس ہوجاتا تھا۔اور اسے اپنا آپ کمتر سا لگنے لگتا -
کچھ دیر بیٹھ کے نازیہ بجھے بجھے دل سے گھر واپس آگئی ۔ہر بار یونہی ہوتا تھا ۔وہ ہمیشہ سوچتی کہ اس بار ضرور سحرش کے برابر کا جوڑا بنوائے گی اسکی امی اس سے وعدہ بھی کر لیتیں لیکن عین وقت پر کوئی ایسی ضرورت نکل آتی کہ وہ پیسے اس پر خرچ ہو جاتے اور اس کے دل کی حسرت دل میں ہی رہ جاتی ۔اور نازیہ کو پہلے سے پہنا ہوا کوئی جوڑا پہننا پڑ جاتا یا اگر نیا بنواتی بھی تو اس کے کم قیمت ہونے کا صاف اندازہ ہو رہا ہوتا۔اور سحرش اس بات کا ذکر کرنا کبھی نہ بھولتی تھی۔نازیہ کو اسکی یہ عادت پسند نہیں تھی لیکن وہ کچھ اس طرح سے اس کی شخصیت کے دباؤ میں تھی کہ چاہ کر بھی اسے کچھ نہ کہہ سکتی تھی۔ سحرش کی ایک اور عادت تھی کہ عید یا ایسے کسی بھی موقع سے پہلے شور مچاتی رہتی کہ میں تو اس بار کچھ نہیں بنوا رہی اتنے کپڑے پڑے ہیں ان میں سے ہی کوئی پہن لوں گی۔اور نازیہ سے پوچھتی کہ وہ کیا پہنے گی نازیہ اسے اپنے کپڑے دکھا دیتی اور وہ اس پر پہلے سے ہی تبصرہ کر کے اس کا دل خراب کر دیتی ۔جس کی وجہ سے نازیہ بہت بے دلی سے تیار ہوتی۔وہ تہیہ کرتی کہ اس بار سحرش کو نہیں بتائے گی لیکن وہ ایک دو دن پہلے چکر لگا کہ اسکے کپڑے ضرور دیکھ جاتی تھی۔ اس بار مصروفیت کی وجہ سے آنہ سکی، تو یہ کسر اس طرح سے پوری کر لی- ان باتوں کے علاوہ مجموعی طور پر ان کی دوستی کافی اچھی تھی اور ایک دوسرے کے گھر آنا جانا بھی باقاعدگی سے ہوتا -
***
اس بار عید پر نازیہ نے تہیہ کر لیا تھا کہ وہ خود اپنے پیسے جمع کرے گی اور سحرش کے مقابلے پر بہت اچھا جوڑا خریدے گی - اس مقصد کے لئے اس نے عید کے دن سے ہی بچت کا سوچا اسے یقین تھا کہ سال بھر میں وہ ایک اچھے جوڑے اور اسکی مناسبت سے جوتے اور جیولری کے لئے پیسے جمع کر لے گی - اسے جو کچھ بھی ملتا وہ ایک گلے میں ڈال رہی تھی اب نہ تو وہ کالج میں اپنے پیسوں میں سے کچھ کھاتی پیتی نہ ہی گھر آ کے جو کبھی کبھار کچھ کھانے کو دل کرتا منگواتی تھی -
دن گزرتے گئے اور رمضان آ گیا اسے امید تھی کہ گلے میں اتنے پیسے جمع ہو چکے ہوں گے کہ وہ ایک اچھا جوڑاخرید سکے-
***
"یہ تم اتنے برے برے منہ کیوں بنا رہی ہو ؟ " نازیہ سحرش کی طرف آئ ہوئ تھی عید میں ابھی کچھ دن باقی تھے اور نازیہ کو سحرش سے کچھ کام تھا وہ دونوں صحن میں بیٹھی تھیں جبکہ سحرش کی امی برامدے میں ایک عورت کے پاس بیٹھی ہوی تھیں عورت زمیں پر بیٹھی تھی اور اس کے ساتھ تین چار سال کا ایک چھوٹا سا بچہ پھٹے پرانے کپڑے پہنے زمیں پر بیٹھا ٹافی کے ریپر سےجو کہ سحرش کی امی نے اسے دی تھی یوں کھیل رہا تھا جیسے اسے آس ہو کہ اس میں سے ایک اور ٹافی نکل آئے گی -
نازیہ نے سحرش کو ان لوگوں کو دیکھ کر برے برے منہ بناتے دیکھا تو پوچھا -
" کچھ نہیں " سحرش نے اسے چپ رہنے کا اشارہ کیا- اور ادھر ادھر کی باتیں کرنے لگی- تھوڑی دیر بعد وہ عورت اٹھ کر چلی گئ تو سحرش بولی
" آ جاتی ہیں عید کے قریب اپنے رونے رونے، اب کہہ رہی تھی کہ بچوں کو شوق ہے عید پر نئے کپڑے پہنیں اس کہ بیٹی دس سال کی ہے چھوٹی تو نہیں اسے چاہیئے کہ اسے سمجھائے نہیں ہے پاس اتنا تو اپنی خواہشوں کو محدود رکھیں - ان کے لئے تو نہیں کماتے کہ اٹھا کے ایسے لوگوں کوبیٹھے بٹھائے پکڑا دیں " سحرش زہرخند سے کہہ رہی تھی اور نازیہ نے بس اسے ایک نظر دیکھ کر خاموش رہنے پر ہی اکتفا کیا - اسی محلے میں رہنے کی وجہ سے نازیہ جانتی تھی کہ اس عورت پروین کا خاوند نہیں تھا اور جتنا وہ کما سکتی تھی اس میں بمشکل دو وقت کی روٹی پوری کر ہاتی ، دیگر ضروریات ترس کے پوری ہوتی تھیں خواہشات کہاں سے پوری کرتی-
نازیہ گھر آئ تو شکر کر رہی تھی کہ کم از کم وہ ان حالات کا شکار نہیں اس نے گھر آتے ہی سب سے پہلےگلہ پکڑ کے اس کا وزن چیک کیا اور اسے تسلی ہوئ -
اس بار الٹ یو گیا تھا سحرش نے جب نازیہ سے پوچھا تھا کہ وہ عید پر کیا پہن رہی ہے تو نازیہ نے کہہ دیاکہ وہ پرانا جوڑا ہی پہنے
منگل، 21 جولائی، 2015
عید کا جوڑا
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں